واشنگٹن: صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے انتباہ دیا ہے کہ اپنے الفاظ بہت سوچ سمجھ کر کریں۔

ٹرمپ نے خامنہ ای کے تبصروں کے حوالے سےٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے نام نہاد ”رہبر اعظم“ نے، جو کافی عرصہ سے اتنے عظیم نہیں رہے ،تہران میں گذشتہ خطبہ جمعہ میں امریکہ اور یورپ کے بارے میں کچھ نازیبا باتیں کہہ چکے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ خامنہ ای کا جارحانہ خطاب، جس میں انہوں نے امریکہ کو بدکار اور برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کو امریکہ کے با وردی خدام سے تعبیر کیا تھا،ایک فاش غلطی تھی۔

ٹرمپ نے کہا کہ ان کی اقتصادیات تباہ ہو رہے ہے اور ان کے عوام پریشان حال ہیں اور ان کی حالت نہایت گفتہ بہ ہے۔ اس لیے انہیں اپنے الفاظ بہت سوچ سمجھ کر استعمال کرنے چاہئیں۔

ٹرمپ نے ایرانی قائد اعظم کو سخت سست کہنے کے بعد ایک اورٹوئیٹ کیا کہ ایران کے قابل احترام عوام ، جو امریکہ سے محبت رکھتے ہیں، ایک ایسی حکومت کے مستحق ہیں جو احتجاج کرنے پر تہ تیغ کر دیے جانے کے بجائے ان کے خوابوں کی تکمیل میں ان کی مدد کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہو۔ ایسی حکومت جو ایران کو تباہی کے گڑھے میں ڈھکیلنے کے بجائے ایران کو دوبارہ عظیم بنا دے۔

ایران کے سیاسی حلقوں میں ٹرمپ کے ٹوئیٹ کو غیر اہم اور احمقانہ قرار دے کر اس خیال کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ شاید اپنے مواخذے کے خوف و دہشت سے ٹرمپ کی راتوں کی نیند اور دن کا چین غارت ہو گیا ہے ۔

اور بے خوابی کی شکایت ہوجانے کے باعث وہ ا ایرانی قیادت کو برا بھلا کہہ رہے ہیں جبکہ رہبر اعلیٰ نے امریکہ کے خلاف یہ باتیں ٹرمپ کے اس ٹوئیٹ کے جواب میں کہی تھیں جس میں ٹرمپ نے ایرانی احتجاجیوں کی حمایت کی تھی۔

خامنہ ای نے یہ بھی کہا تھا کہ ٹرمپ جھوٹ بولتے ہیں وہ ایرانی عوام کے ساتھ منافقت کر رہے ہیں اور موقع ملتے ہی زہریلا خنجر ایرانیوں کی پیٹھ میں گھونپ دیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *