کابل: طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے طالبان کے نائب امیر ملا عبد الغنی برادر سے ٹیلی فونی گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ ٹیلی فون پر یہ گفتگو قطر کے وقت کے مطابق شام میں ہوئی۔

مجاہد کے بیان کے مطابق صدر ٹرمپ اور ملا برادر کے درمیان ٹیلی فونی گفتگو کے دوران طالبان کی مذاکراتی ٹیم اور امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زادموجود تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ گفتگو کے دوران ملا برادر نے یہ کہتے ہوئے صدر ٹرمپ کا خیرمقدم کیا کہ امارت اسلامیہ اور افغان عوام کے ایک نمائندے کے طور پر میں یہ بات یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر امریکہ اپنے وعدے پورے کرتا رہا تو مستقبل میں ہم مثبت باہمی رشتے رکھ سکتے ہیں۔

برادر نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ایک منظم سیاسی اور فوجی طاقت ہے اور امریکہ و دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ مثبت باہمی تعلقات قائم رکھنے کی صلاحیت اور خواہش رکھتی ہے ۔ برادر نے کہا کہ اپنی مرضیسے حکومت تشکیل دینا افغان قوم کا حق ہے اور افغانوں کو اپنے ملک میں حق آزادی حاصل ہے لہٰذا جو قول و قرار ہوا ہے اس پر جتنی جلد ممکن ہو سکے عمل آوری ہو جانی چاہئے۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا کے نمائندوں کواپنی ٹیلی فونی گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ ”ہماری بات چیت خوشگوار رہی ۔ہم تشدد بند کرنے پر اتفاق کیا۔ ہم تشدد نہیں چاہتے۔

ہم دیکھیں گے کہ کیا حالات رونما ہو تے ہیں۔وہ افغانستان کے معاملات دیکھ رہے ہیں لیکن ہم دیکھنا چاہیں گے کہ کیا ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر طالبان رہنما کے ساتھ بہت اچھی گفتگو رہی“۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *