تائیوان کی صدر کے امریکہ میں قیام کرنے پر چین سخت ناراضگی ظاہر کر سکتا ہے

Taiwan's President Tsai Ing-wen speaks on the phone with U.S. president-elect Donald Trump at her office in Taipei, Taiwan, in this handout photo made available December 3, 2016. Taiwan Presidential Office/Handout via REUTERS
تائی پے:(یو این آئی)تائیوان کی صدر سئی انگ وین اگلے مہینے لاطینی امریکہ کے ملکوں کے اپنے دورے پر جاتے وقت امریکہ میں قیام کریں گی اور ان کے امریکہ میں ٹہرنے سے چین کا اظہار ناخوشی کرنا طے ہے۔ چین امریکہ سے پہلے بھی تائیوان کی صدر کو اپنے یہاں سے ہوکر گزرنے کی اجازت نہ دینے کی درخواست کرچکا ہے ۔ چین تائیوان کی صدر کے ارادوں کے سلسلے میں خدشہ محسوس کررہا ہے اور اس کا خیال ہے کہ وہ تائیوان کی آزادی کا اعلان کرسکتا ہے۔ابھی تک تائیوان چین کا خود مختار علاقہ ہے۔ تائیوان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ صدر کے امریکہ میں رکنے کے وسیع پروگرام پر اسی ہفتے واشنگٹن سے بات چیت کی جائے گی۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ تائیوان کی صدر سے ٹیلی فون پر بات کرکے پہلے ہی چین کو ناراض کر چکے ہیں۔ امریکہ نے 1979 میں تائیوان کی جگہ چین کو سفارتی منظورکیا تھا۔ چین کا کہنا ہے کہ تائیوان مختلف ملک نہ ہوکر اس کا علاقہ ہے۔ تائیوان کی صدر 7جنوری کو روانہ ہوں گی اور وہ امریکہ ہو کر ہونڈراس ، نکاراگوا، گوئٹے مالا، اور ال سلواڈور جائیں گی۔ 1990 کی دہائی میں تائیوان کو 30 ممالک کی سفارتی منظوری حاصل تھی۔ اب اسے صرف 21 ممالک کی منظوری ہے اور یہ تمام چھوٹے ملک ہیں۔