واشنگٹن: سعودی عرب کے سفارت خانہ واقع واشنگٹن نے ان خبروں کو بے بنیاد بتایا کہ ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے واشنگٹن پوسٹ کے مالک اور ایمازون کے بانی چیف ایکزیکٹیو جیف بیزوزکا فون ہیک کر لیا تھا۔

میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق شہزادہ ایم بی این اور بیزوز کے درمیان واٹس اپس رابطہ قائم رہتاتھا۔ لیکن ایک روز شہزادے نے مبینہ طور پر غیر ضروری پیغام ارسال کیا اور بیزوز نے جیسے ہی اس پیغام کوپڑھنے کے لیے کلک کیا تو کرپٹ فائل بیزوز کے فون میں گھس گئی اور چند گھنٹے کے اندر ان کے فون کا ڈیٹا چوری ہو گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان بیزوز سے ناراض تھے کیونکہ وہ واشنگٹن پوسٹ کے مالک تھے اور واشنگٹن پوسٹ میں مقتول کالم نویس جمال قاشقجی کے وہ کالم خوب شائع ہوا کرتے تھے جس میں سعودی عرب اور شاہی خاندان پر خوب تنقید کی جاتی تھی۔

بیزوز اور سعوی حکومت کے درمیان گذشتہ ایک سال سے تعلقات کشیدہ تھے کیونکہ قاشقجی کے قتل کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کی کوریج پر سعودی عرب کی ناراضگی کا انہوں نے اشارہ دیا تھا۔

گارجین اخبار کے مطابق اقوام متحدہ کے اسپیشل ریپورٹر ایگنیس کیلامارڈ نے بھی بیزوز کے فون کی فارنسک جانچ کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا تھاکہ اس بات کے لیے کافی شواہد ہیں کہ فون ہیک کیا گیا ہے۔

کیلا ماڈ نے قاشقجی کے قتل کی بھی تحقیقات کی تھی اور ایسے شواہد ملے تھے جو اس امر کو ثابت کرتے تھے کہ اس میں سعودی ولیعہد شہزادہ اور مملکت کے دیگر حکام کا ہاتھ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *