نیو یارک: امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے پیٹرسن شہر میں پہلی بار کسی مسلمان کو پولس سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

پیٹرسن کے کئیر نے کہا کہ امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ترک شہری کا پولس سربراہ کے عہدے پر تقرر ہوا ہے۔

ابراہیم مائیک بیکورا کی ماہ رواں کے اوائل میں پیٹرسن شہر کے 17پولس سربراہ کے طور پرحلف برداری سٹی ہال کی ایک سادہ مگر پر وقار تقریب میں ہوئی۔

انہوں نے جب حلف لیا تو ان کے ہاتھ میں قرآن پاک کا ایک نسخہ تھا۔ ابراہیم گذشتہ 30برس سے پیٹرسن شہر کے محکمہ پولس میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ان کی تقریب حلف برداری کا آغاز قومی ترانے اور دعاءسے ہوا جس میں نیو یارک اور نیو جرسی میں اقامت پذیر ترک ،پیٹرسن کی بلدیاتی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران اور ابراہیم کے اہل خاندان اور رشتہ دار وں نے شرکت کی۔

ابراہیم بیکورا کا تقرر13 فروری کو ہی ریٹائر ہونے والے تروئی اوسوالڈ کی جگہ ہوا ہے۔

تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرسن کے مئیر آندرے سائغ نے کہا کہ ابراہیم بیکورا امریکہ کی تاریخ میں پہلے ترک پولس سربراہ ہوں گے۔اور پیٹرسن شہر کی تاریخ میں پہلی بار کسی مسلمان کا پولس سربراہ کے عہدے پر تقرر کیا گیا ہے۔

ابرہیم بیکورا نے حاضرین محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیٹرسن کے مشرقی علاقہ میں پل کر جوان ہوئے اور وہیں اسکولی تعلیم حاصل کی نیز میری نصف صدی کی زندگی کا زیادہ تر حصہ پیٹرسن میں ہی گذرا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *