صحافی خاشقجی کے قتل کے جرم میں پانچ کو سزائے موت کا سامنا،شہزادہ سلمان کا کوئی ہاتھ نہیں:استغاثہ

تصویر سوشل میڈیا
ریاض: استغاثہ کے مطابق ترکی کے استنبول میں سعودی قونصل خانہ میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس جمال خاشق جی کے قتل کے جرم میں11مشتبہ سعودی اہلکاروں میں سے 5 کو سزائے موت دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔
استغاثہ نے یہ بھی کہا کہ اس معاملہ میں ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان دور دور تک ملوث نہیں ہیں۔واضح ہو کہ خشقجی کو 2اکتوبر کو استنبول کے سعودی قونصل خانہ میں اس وقت بڑی بے رحمی سے ہلاک کر دای گیا تھا جب وہ اپنی شادی کے لیے قونصل خانے میں اپنے دستاویزات لینے گئے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ انہیں زہریلا انجکشن دیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش ٹکڑے ٹکڑے کر کے عمارت سے باہر لےجائی گئی تھی۔
استغاثہ نے کہا کہ اس کے بعد ان کی لاش کے ٹکڑے ایک مقامی ترکی ایجنٹ کو دے دیے گئے تھے ۔اور جس ایجنٹ کو دیے گئے تھے اس کا خاکہ تیار کیا جارہا ہے اور تیار ہونے کے بعد اسے ترک حکام کو سونپ دیا جائے گا۔