دمشق: ترکی کے ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق شمال مغربی شام کے شہر ادلب میں بشار الاسد حکومت کی فضائیہ کے بمبار طیاروں کی بمباری میں کم از کم33ترک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ترکی کے صوبہ ہاتائے کے گورنرن رحمی دوغان نے کہا کہ اس بمباری میں متعدد فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں جنہیں بغرض علاج مختلف اسپتالوں میں داخل کر دیا گیا۔

ابتدا میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی ترعداد 9بتائی گئی تھی جس میں شدید زخمیوں کے دم توڑتے رہنے کے باعث چند گھنٹے میں تیزی سے بڑھ کر33تک پہنچ گئی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب جو زخمی زیر علاج ہیں ان کی حالت خطرے سے باہر اور مستحکم بتائی جاتی ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے ترک فوجیوں پر حملے کے بعد 27فروری کو ہنگامی سیکورٹی اجلاس کی صدارت کی تھی۔اس بند کمرہ اجلاس میں جو ترکی کے دارالسلطنت انقرہ میں قصر صدارت میں چھ گھنٹے یعنی 28فروری کو علی الصباح تک جاری رہا۔

ترک وزیر دفاع خلوصی اکار ترکی کے صدر اردوغان کی جانب سے فوجی عہدیداروں کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کے بعد ترکی اور شام کے درمیان سرحد پر گئے۔اکار اور دیگر کمانڈروں نے ترکی کے صوبہ ہاتائے میں ادلب میں اسد حکومت کے اہداف کے خلاف بری و فضائی اکائیوں کی کارروائی پر نظر رکھی۔

اکار اور دو اعلیٰ جنرلوں نے ادلب کے فضائی حملہ میں زخمی فوجیوں کی اسپتال جا کر عیادت کی۔جہاں ڈاکٹروں نے اکار اور فوجی جنرلوںکو زخمی فوجیوں کی حالت کی بابت تفصیل بتائی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *