دوبئی: ایران کے شہر قم میں جو کہ ہلاکت خیز کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر شہر ہے ،اس مرض میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری تعداد50ہو گئی جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں منظر عام پر آنے والے47کیسوں میں صرف12اموات ہوئی ہیں۔

ایران کی ایک نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ایلنا کے مطابق قم کے ایک حکومتی عہدیدار احمد امیر آبادی فراحانی نے بتایا ہے کہ قم میں، جو کہ قم المقدس سے بھی معروف ہے، اس مرض کے 250 کیسز سامنے آئے ہیں ۔

یہ نیا کورونا وائرس سب سے پہلے دسمبر میں چین میں نمودار ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس نے وہاں کے ایک بڑے شہر ووہان کو اپنی لپیٹ میں اس بری طرح لیا کہ کئی ہزار افراد اس کی زد میں آگئے اور ان میں 2700سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور ہزاروں کی حالت قابل رحم بتائی جاتی ہے۔

یہاں سے اس وائرس نے ایسے پیر پھیلائے کہ دور دراز کے یورپی ممالک اور مغرب کو بھی اپنی زد میں لے لیا۔ اور قریب ہی واقع ممالک جنوبی کوریا ،سنگا پور اور ایران بھی اس کی لپیٹ میں آگئے۔ ایک اعلیٰ عالمی صحت عہدیدار نے وائرس کے پھیلاؤ اور اٹلی و ایران کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

واضح ہو کہ قم اسلامی جمہوریہ ایران کا آٹھواں بڑا شہر ہے۔ اور شیعہ مسلمانوں کا نجف اشرف عراق کے بعد سب سے اہم علمی مرکز شمار ہوتاہے۔ قم، اہل تشیع کے لیے بہت اہمیت کا حامل شہر ہے۔ اس شہر میں شیعوں کے آٹھویں امام علی بن موسی الرضامعروف بہ امام رضا کی بہن فاطمہ معصومہ کا مزار ہے جس کی زیارت کے لیے دنیا بھر سے شیعہ یہاں پر اکٹھے ہوتے ہیں۔

پاکستان سے بھی ایک بڑا جتھہ زیارت کے لیے گیا ہوا ہے اور اب اس کی واپسی کے لالے پڑے ہوئے ہیں کیونکہ حکومت ایران نے ان میں سے بہت سوں کا پاکستان واپس جانے کی اجازت دے دی جبکہ فی الحال پاکستان انہیں ملک میں داخل نہیں ہونے دے رہا اور ائران سے کہا جاہرا ہےکہ وہ ان پاکستانیوں کو کم از کم14ر۵وز کسی دوردراز مقام پر منتقل کر دے اور 14-15روز بعد پاکستان بھیجے ۔لیکن اس سے پہلے ان سب کا طبی معائنہ کرے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *