نئی دہلی(اردو تہذیب اسپورٹس ڈیسک):سرزمین نیوزی لینڈ پر جاری ہند۔کیوی کرکٹ سریز کے پہلے دو مرحلوں کے بعد کئی ایسے تاریخی واقعات ہوئے جو طویل عرصہ تک یاد رکھے جائیں گے۔

سب سے پہلا واقعہ 2فروری کو ہوا جب پہلے مرحلہ کے آخری میچ میںجوکہ ٹی ٹونٹی سریز کا پانچواں میچ تھا ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیتے ہوئے ٹی ٹونٹی میچوں کی سریز5-0سے جیت کر سرزمین نیوزی لینڈ پر پہلی بار وائٹ واش کیا۔

اور جب دوسرے مرحلہ کی سریز کے آخری میچ میں جو ون ڈے میچوں کی سریز کا تیسرا میچ تھا ،ہندوستان کو شکست ہوئی تو 31سال میں یہ پہلا موقع تھا جب ہندوستان کے خلاف کسی ٹیم نے وائٹ واش کیا۔

حسن اتفاق سے نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کی یہ لگاتار چوتھی شکست تھی۔ نیوزی لینڈ نے اس سریز سے پہلے ہندوستان کو 2019کے آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ہرایا تھا۔ ہندوستان پر آخری مرتبہ کلین سوئپ کا داغ اس وقت لگا تھا جب 1989میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اسے5-0سے شکست فاش ہوئی تھی۔

یہ عذر لنگ ہوگا اگر یہ کہا جائے کہ ہندوستان کو اس لیے کلین سوئپ کی شرمندگی اٹھانا پڑی کیونکہ اسے شکھر دھون اورروہت شرماپر مشتمل ریگولر افتتاحی جوڑی کی خدمات حاصل نہیں تھیں کیونکہ نیوزی لینڈ کو بھی ٹرینٹ بولٹ اور میٹ ہنری پر مشتمل ریگولر افتتاحی بولنگ جوڑی دستیاب نہیں تھی ۔بلکہ اسے تو ایک اور خطرناک اور میچ وننگ سمجھے جانے والے فاسٹ بولر لوکی فرگوسن کی بھی خدمات حاصل نہیں تھیں۔

ایک تیسرا واقعہ یہ ہوا کہ ہندوستان کے اسٹرائیک بولر جسپریت بومرا کسی سریز میں پہلی بارایک بھی وکٹ نہیں لے سکے اور پہلے میچ کی پہلی گیند سے آخری میچ کی آخری گیند تک وکٹوں کے معاملہ میں تہی دست رہے۔

چوتھا واقعہ میزبان ٹیم کے حق میں یہ رہا کہ نیوزی لینڈ نے ہندوستان کے خلاف پہلی بار کلین سوئپ کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *