ہیملٹن: دنیا کی نمبر ون ٹسٹ ٹیم کا ٹیگ لگائے گھوم رہی ٹیم انڈیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ٹی ٹونٹی سریز 5-0سے جیتنے اور دوسرے مرحلہ میں ون ڈے میچوں کی سریز 0-3سے ہار نے کے بعد تیسرے مرحلہ میں ٹسٹ سریز کے لیے پہلے دو مرحلوں میں ابھر کر آنے والی اپنی خامیوں اور کمزوریوں کو دور کر نے نیز یہ دیکھنے کے لیے کہ کھلاڑی ٹسٹ میچوں کے لیے کتنے تیار ہیں نیوزی لینڈ الیون کے خلاف جمعہ سے تین روزہ پریکٹس میچ کا آغا ز کیا۔

پہلے ہی دن ٹیم کی بیٹنگ طاقت کی قلعی کھل گئی ۔ٹیم کے کم و بیش تما م بلے بازوں نے ثابت کر دیا کہ وہ ناتجربہ کار ہیں اوراجنبی ماحول میں کھیلنا ان کے بس کا روگ نہیں ہے۔کیونکہ اس میچ میں ایک بڑی پارٹنر شپ جو 195رنز کی تھی نکال دی جائے تو باقی 9کھلاڑی محض 68رنز ہی بنا سکے۔

اورپوری ٹیم محض263رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔بات263رنز کی نہیں ہے اس اسکور پر تو تجر بہ کار بلے بازوں پر مشتمل ٹیمیں بھی آؤٹ ہوتی رہی ہیں لیکن معاملہ یہ ہے کہ شکھر دھون اور روہت شرما پر مشتمل ریگولر اوپننگ جوڑی کی زبردست کمی محسوس کی گئی کیونکہ اس جوڑی کی عدم دستیابی کے باعث مڈل آرڈر کو ایک مضبوط پلیٹ فارم نہیں مل سکا ۔

اگرچہ ایک سینیر بلے باز چتیشور پجارا اور ابھرتے بلے باز ہنوماویہاری نے پانچویں وکٹ کے لیے 195رنز کی پارٹنر شپ کر کے ٹیم کو ایک اچھا اسکور بنانے کی راہ پر ڈالنے کی بھرپور کوشش کرتے ہوئے تیم کا مجموعی اسکور4وکٹ پر38رنز سے 233تک پہنچایا لیکن ویہاری بھی 245مجموعے پر آؤٹ ہوگئے ۔ اس کے بعد تو ٹیم انڈیا کا کوئی بلے باز کریز پر ٹکنے کے موڈ میں نظر نہیں آرہا تھا۔

اور جس طرح پہلے چار وکٹ محض38رنز پر آؤٹ ہوگئے اسی طرح آخری پانچ وکٹ بھی محض 30رنز کا اضافہ کر کے آؤٹ ہو گئے۔ فقط تین بلے باز ویہاری 182 گیندوں پر 10چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے101،پجارا 211بالوں پر 11چوکوں اور ایک چھکے کے ساتھ92اور اجنکیا رہانے 30گیندوں پر ایک چوکے کے ساتھ18رنز بنا کر دہائی کے ہندسہ میں پہنچ سکے جبکہ 8بلے باز بشمول رشبھ پنت، ردھیمان ساہا، ماینک اگروال،پرتھوی شاہ ،شبمان گل ،رویندر جڈیجہ اور آر اشون ڈبل فیگر تک میں نہ پہنچ سکے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے فاسٹ بولروں اسکاٹ کوجیلین نے 3، جیک گبسن نے دو اور نیشم نے ایک وکٹ لی ۔ لیگ اسپنر ایش سوڈھی نے بھی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور تین وکٹ لیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *