کیپ ٹاؤن: انگلستان نے جنوبی افریقہ کو آئی سی سی ورلڈ ٹسٹ چمپین شپ کے لیے کھیلے جانے والی سریز کے دوسرے ٹسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کو189رنز سے ہرا کر چمپین شپ کی پوائنٹس ٹیبل کی تیسری پوزیشن سے پاکستان کوبے دخل اس پر قبضہ کر لیا۔ کیونکہ اس جیت کےساتھ ہی دو ٹسٹ میچوں کی یہ سریز 1-1سے برابرہو گئی۔

جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم جیت کے لیے مطلوبہ اسکور438کے تعاقب میں محض248رنز پر آوٹ ہو گئی۔پانچویں روز کا کھیل دو وکٹ پر 126اسکور سے شروع ہوا تو اففتاحی بلے بازپیٹر ملان نے ،جن کی میچ کے چوتھے روز کا کھیل ختم ہونے تک 288گیندوںکی صبر آزمااننگز سے میزبان کرکٹ شوقینوں کو یہ امید پیدا ہو چلی تھی کہ شاید آخری دن بھی ملان انگریز بولروں سے سخت مزاحمت جاری رکھتے ہوئے کسی طرح میچ کو برابری پر ختم کر کے ٹیم کو سریز جتوا کر پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان اور انگلستان سے بھی آگے لے جائیں گے،بساط بھر کوشش کی لیکن ابھی اسکور میں تین رنز کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ نائٹ واچ میں کیشو مہاراج کو جیمز اینڈرسن نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔

اگرچہ کپتان فاف ڈی پلیسس نے سوا گھنٹے تک ملان کا ساتھ دے کر امیدیں برقرار رکھیں لیکن ابھی ان دونوں کے درمیان چوتھے وکٹ کی رفاقت میں34رنز ہی بنے تھے کہ ڈی پلیسس جز وقتی آف اسپنرمارک بیس کی گیند پر اسکوائر لیگ پر ڈینلی کو کیچ دے بیٹھے اور ڈو پلیسس کے آؤٹ ہوتے ہی جنوبی افریقہ کی شکست کے تابوت میں پہلی کیل پیوست ہو گئی۔

کیونکہ ابھی جنوبی افریقہ نصف منزل سے بھی کوسوں دور تھا۔ تاہم انگلستان اور جیت کے درمیان ملان ایک بڑی رکاوٹ بنے کھڑے تھے۔لیکن اپنے کپتان تک کو آؤٹ ہوتا دیکھ کر ملان کچھ ایسا سٹپٹائے کہ ابھی اسکور میں7رنز کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ سام کورین نے جنہیں ابھی تک ایک بھی وکٹ نہیں مل سکی تھی ،نئی گیند سے ملان کو چکمہ دیا اور ملان نے آخری لمحات میں خود کو شاٹ کھیلنے سے روکنا چاہا لیکن اس وقت تک تیزی سے باہر جانے والی گیند ان کے بلے کو چومتے ہوئے دوسری سلپ میں گئی جہاں تعینات بین اسٹوکس نے کیچ لینے میںکوئی غلطی نہیں ۔

یہی وہ وکٹ تھی جس کا پورے انگلستان کو شدت سے انتظار تھا۔ ملان نے 288بالوں کی اپنی اننگز میں84رنز بنائے ۔ انہوں نے کس قدر محتاط اور میچ بچانےکی کوشش والی اننگز کھیلی اس کا اندازہ اس بھی لگایا جا سکتاہے کہ انہوں نے صرف تین چوکے لگائے۔ملان کے آؤٹ ہوتے ہی جنوبی افریقہ کے حوصلے پست ہو گئے کیونکہ اب پورے جنوبی افریقہ کو اپنی ہی سرزمین پر انگلستان میچ جیتتے ہوئے صاف نظر آرہا تھا۔ جب وکٹ کیپر کینٹن ڈی کوک بھی، جو امید کی آخری کرن کے طور پرکریز پر ڈٹے رہ کر بہت عمدہ بلے بازی کر رہے تھے، ایک اور جزوقتی لیگ اسپن بولرجوزف ڈینلی کا دوسرا شکار بن گئے تو پھر صرف اس بات کا انتظار کیا جانے لگا تھا کہ جنوبی افریقہ کتنے رنز کے فرق سے ہارے گا۔

ڈی کوک 107گیندوں پر سات چوکوں کی مدد سے50رنز بنا کر آؤ ٹ ہوئے۔لیکن آؤٹ ہونے سے پہلے انہوں نے اپنی ہاف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ دوسان کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لیے 66رنز بھی بناکر ٹیم کو 200کا ہندسہ پار کرانے میں اہم رول ادا کیا۔ڈین ایلگار نے 78گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے34اور ڈو پلیسس نے 57بالوں پر تین چوکوں کے ساتھ19اور زبیر حمزہ نے 59گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے18رنز بنائے۔ بین اسٹوکس نے 3وکٹ لیے جبکہ اینڈرسن اور ڈینلی نے دو دو اور براڈ،بیس اور کورین نے ایک ایک وکٹ لی۔اسٹوکس کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

انہوں نے انگلستان کی دوسری اننگز میں72اور پہلی اننگز میں47رن بنائے تھے۔جبکہ دوسری اننگز میں انگلستان کے اوپننگ بیٹسمین ڈام سیبلی311 گیندوں پر 19چوکوں اور ایک چھکے کے ساتھ 133رنز کی غیر مفتوح اننگز کھیل کر کیریڈ دا بیٹ اعزاز کے ساتھ میدان سے باہر نکلے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *