نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ سنی لیون کا کہناہے کہ مجھے کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہے اگر اپنی فلم کے سیٹ پر کسی کوچائے بھی پلانی پڑے تو کوئی دقت نہیںہوگی۔

Sunny Leone says she has no ego, will ‘serve chai’ on her sets if necessary

اداکارہ سے پروڈیوسر بنی سنی لیون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ بالی ووڈ میں اگر آپ سلمان ، شاہ رخ اور عامر کے علاوہ اگر کوئی بہت بڑا نام نہیں ہے تو کئی فلموں کو ایک محدود بجٹ میںپورا کیا جاتا ہے ، اگر فلم کا بجٹ یا کہانی میرے کنٹرول میں ہے تو ا سکے لئے میں کسی بھی ہدایت کار یا پروڈیوسر کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتی۔

Sunny Leone says she has no ego, will ‘serve chai’ on her sets if necessary

سنی لیون نے مزید کہا کہ ’ وہ اس بارے میں پریقین ہیں کہ وہ جن بھی چیزوں کو کرتی ہیں وہ ’ معاشرتی اصول کے خلاف رہتا ہے، اس لئے وہ وہیں کرتی ہیں جو انہیں ان کے اور انکی فیملی کےلئے ٹھیک لگتا ہے۔

Sunny Leone says she has no ego, will ‘serve chai’ on her sets if necessary

ادکارہ آگے کہا کہ’ میرا خیال ہے کہ ایسی کئی ساری کہانیاں ہیں ، جو لوگوں کے درمیان بے حد عام ہیں، لیکن ہم ہمیشہ ان کے بارےمیں بات نہیں کرتے ہیں، تو جب انہیں یہ کہانیاں مجھ سے سن نے کو ملیں گی ، تب وہ شائد اس بارے میں کھل کر بات کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا پروڈیوسر اکثر پروفٹ کی بات کرتے ہیں اور انہیں لگتاہ کہ وہ سہی ٹریک پر ہیں۔

Sunny Leone says she has no ego, will ‘serve chai’ on her sets if necessary

سنی لیون نے آگے کہا کہ مجھے کوئی انا کا مسئلہ نہیں ہے ، اگر اپنی فلم کے سیٹ پر مجھے کسی کو چائے پلانی پڑی تو مجھے کوئی دقت نہیں ہے، میرے لئے سب ایک جیسے ہیں، جب تک کہ کوئی مجھ سے برا سلوک نہ کرے۔ ادکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ کسی کو جج کر آسان ہے ، جب آپ نے ان کا سفربھی طے نہیں کیا ہوتا ہے یا آپ پوری کہانی نہیں جانتے ہیں ، جج کرنے کے اسی خوف سے ہم اپنی زندگی کی کڑوی سچائی کو اچھائی کی چادر میں لپیٹ کر رکھتے ہیں اور اکیلے میں گھٹتے جاتے ہیں۔

Sunny Leone says she has no ego, will ‘serve chai’ on her sets if necessary

سنی لیون نے کہا کہ ’ گانے کا پاڈکاسٹ اورجنل ’ کنفیشنس ود سنی لیون ‘ جذباتوں کے اسی بوجھ شیئر کرنے کے بارے میں ہیں جنہیں کئی بار اپنانا آسان نہیں ہوتا ہے۔
(تصویریں انسٹا گرام )

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *