اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کو برطرف کرنے کے حوالے سے جمیعت علمائے اسلام فضل(جے یو آئی ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پران کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔

عمران خان نے میڈیا کے نمائندوں سے ایک غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ مولانا نے حکومت کو برطرف کرنے کی جو بات کہی ہے وہ اس امر کی متقاضی ہے کہ مولانا کے خلاف دفعہ6کے تحت ایک کیس درج کیا جانا چاہئے۔

اس ہفتہ کے اوائل میں مولانا فضل نے کہا تھا کہ انہوں نے آزادی مارچ اور دھرنا اس یقین دہانی کے بعد ختم کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان حکومت سے دستبردار ہوجائیں گے اور تین ماہ کے اندر انتخابات کرادیے جائیں گے۔لیکن مولانا نے یہ نہیں بتایا تھا کہ انہیں یہ یقین دہانی کس نے کرائی تھی اور کس کی جانب سے کرائی گئی تھی۔

جبکہ تجزیہ کاروں کا یہ کہنا ہے کہ جے یو آئی ایف کے پورے احتجاج کے دوران کسی بھی موڑ پر ایسا محسوس نہیں ہوا کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) حکومت کو کوئی خطرہ ہے یا وہ جے یو آئی ایف کا دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ تسلیم کر سکتی ہے۔

جے یو آئی ایف نے اسلام آباد میں کشمیر روڈ پر یکم تا 13نومبر ایک13روزہ دھرنا دیا تھاجو جے یو آئی ایف سربراہ مولانا فضل کے اس پلان بی کے، کہ ملک بھر کی تمام سڑکوں اور شاہراہوں کی ناکہ بندی کی جائے گی، اعلان کے ساتھ غیر متوقع طور پر ختم ہو گیا تھا۔

وزیر اعظم نے اپنی گفتگو کے دوران ملک گیر پیمانے پر گندم اور چینی کی شدید قلت کا ذکر کیا اور انکشاف کیا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے سینیر لیڈران جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کے نام ابتدائی تحقیقات میں نہیں آئے۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ابتدائی رپورٹ ادھوری تھی اور 20سوالات کے ساتھ واپس بھیج دی گئی ۔انہوں نے وعدہ کیا کہ اس تحقیقات کا نتیجہ عام کر دیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *