جہلم میں زہریلی شراب پینے سے 10ہلاک

liquor-bottles
اسلام آباد: یہاں موصول اطلاع کے مطابق شمالی پنجاب میں دریائے جہلم کے کنارے واقع جہلم شہر میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم10افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ سانحہ مقامی باشندوں میں شراب گھوت کے نام سے معروف کرسچن کالونی میں، جو کہ شراب کشید کرنے کے باعث کافی بدنام ہے،وقوع پذیر ہوا۔ ہلاک شدگان میں زیادہ تر وہ مہمان ہیں جو گذشتہ شب ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے آئے تھے۔
اس علاقہ میں جو شراب کشید کی جاتی ہے وہ جہلم کی حدود میں بڑے پیمانے پر فروخت ہوتی ہے اور ہلاکتیں کرسچن کالونی سے کافی دور کے علاقوں میں بھی ہوئیں۔یہ سانحہ پورے سندھ میں شراب کی تمام دکانوں کو فی الفور بند کر دیے جانے کے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے ایک روز بعد پیش آیا۔اس حادثہ نے ملک میں نہایت گھٹیا قسم کی شراب کے پھیلاؤ کو اجاگر کیا ہے۔
دولتمند پاکستانی مہنگی شراب خرید لیتے ہیں لیکن جو غریب ہیں وہ گھروں میں ہی کشید کر کے دیسی اور ٹھرا کے نام سے فروخت ہونے والی گھٹیا قسم کی شراب، جس میں میتھانل ہوتا ہے، خریدکر پیتے ہیں جس سے اس قسم کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔