ترنمول کانگریس نے صدر جمہوریہ سے گورنر بنگال کو برطرف کرنے کی استدعا کی

TMC Writes to Prez Against Governor Tripathi; 48-Hour Curfew in Bengal's Baduria
کلکتہ:ترنمول کانگریس نے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی کی آج ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو مکتوب ارسال کر کے گورنر کا برطرف کرنے کی استدعا کی ہے ۔مکتوب میں کہا گیا ہے کہ گورنر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو دھمکیاں دے کر اپنی تمام حدیں پار کردی ہیں اور وقت آگیا ہے انہیںان کے عہدے سے معزول کر دیا جائے۔ پارٹی کے ترجمان و ممبر پارلیمنٹ ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ بنگال کے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی آر ایس ایس کے شاکھا پرمکھ کے طور پر کام کررہے ہیں۔ ان کے جانے کا وقت آگیا ہے۔ ڈیریک اوبرائن نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گورنر نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے ناقابل قبول زبان کا استعمال کیا۔یہ بہت ہی افسوس ناک بات ہے کہ راج بھون آر ایس ایس کی شاکھا میں تبدیل ہوگیا ہے۔
.گورنر ہاؤس کے بیڈ شیڈ سے لے کرتولیہ تک میں بی جے پی کا لوگو ہے۔گورنر کے طورپر کیسری ناتھ ترپاٹھی کام نہیں کررہے ہیں بلکہ وہ شاکھا پرمکھ کے طور پر کام کررہے ہیں۔یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اس طرح کی زبانیں استعمال کرنے کے بعد وقت آگیا ہے کہ گورنر کو یہاں سے چلے جانا چاہیے۔ خیال رہے کہ مغربی بنگال کے بادوروئی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر گورنر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے بات چیت کی تھی۔اس کے بعد سے گورنر پر وزیرا علیٰ کے ساتھ نازیبا الفاظ کا استعمال کرنے کا الزام عاید کیا جارہا ہے۔ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گورنر بی جے پی لیڈروں کے اشارے پر وزیر اعلیٰ کے خلاف اس طرح کی زبانیں استعمال کی ہیں۔
اس درمیان وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی اور ممتا بنرجی سے بات چیت کرکے اختلافات کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے سیکریٹری جنرل پارتھو چٹرجی نے کہا کہ گورنر نے آئینی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر نے جس طریقے سے وزیر اعلیٰ سے بات چیت کی ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔یہ بنگال ہے اترپردیش نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کو بی جے پی کا دفتر نہیں بنانا چاہیے۔