نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز کہا کہ حکومت ایک تاریخی غلطی کو سدھارنے اور ہمسایہ ممالک میں رہائش پذیر مذہبی اقلیتوں سے کیے گئے بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی)کے پرانے وعدے کو پورا کرنے کے لیے شہریت ترمیمی قانون لائی ہے۔

سالانہ وزیر اعظم نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی)ریلی2020کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ آزادی کے وقت سے ہی جموں و کشمیر میں مسئلہ تھا اور کچھ خاندان اور سیاسی جماعتوں نے خطہ میں ان مسائل کو زندہ رکھا نتیجہ میں وہاں پر دہشت گردی کا دور دورہ ہو گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک کو دسیوں سال سے درپیش مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اور ان کوششوں پر جو لوگ فرقہ واریت کا رنگ چڑھا رہے ہیں ان کا اصلی چہرہ بھی دیش دیکھ چکا ہے اور دیکھ رہا ہے۔

میں پھر کہوں گا دیش دیکھ رہا ہے ،سمجھ رہا ہے ،چپ ہے لیکن سب سمجھ رہا ہے۔پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پڑوسی ملک تین جنگیں ہار چکا ہے لیکن پھر بھی ہندستان کے خلاف در پردہ جنگ میں مصروف ہے۔ جس میں ہمارے کئی شہریوں کی جان جا چکی ہے ہمارے جوان شہید ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتیں انتہاپسندی، بم دھماکوں اور دہشت گردی کو امن و قانون کا مسئلہ سمجھ بیٹھیں۔

بھارت ماں لہو لہان ہوتی چلی گئی یہاں تک کہ جب فوج کارروائی کے لیے معلوم کرتی تھی تو اس وقت کے حکمراں کان میں تیل ڈالے بیٹھے رہتے تھے ۔اور اگر جواب دیتے بھی تھے تو وہ انکاری ہوتا تھا۔جبکہ ہمارے فوجیوں کو پاکستان کو دھول چٹانے میں دس بارہ روز کا وقت ہی لگے گا۔سی اے اے ۔این آر سی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ مودی اپنی شہرت یا عزت کرنے کے لیے پیدا نہیں ہوا ہے ۔مودی کے لیے ملک کی عزت و نیک نامی ہی سب کچھ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *