میں گوڈسے سے پہلے پیدا ہوئی ہوتی تو میں ہی گاندھی جی کو ہلاک کردیتی:ہندو عدالت کی جج

تصویر سوشل میڈیا
نئی دہلی : اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا کے ذریعہ اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں تشکیل دی گئی پہلی ہندو عدالت کی خاتون جج نے کہا ہے کہ انہیں اس پر فخر ہے کہ وہ اور ان کی تنظیم آل انڈیا ہندو مہا سبھاگاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کی، جنہوں نے 30جنوری1948کو نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، مرید ہے اور ان کی پوجا کرتی ہے۔
خود کو سماجی کارکن اور ریاضی کی پروفیسر بتانے والی پوجا شکلا نے آج تک نیوز چینل کو بتایا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم ناتھو رام گوڈسے کی پوجا کرتے ہیں۔وہ گاندھی کے قاتل نہیں تھے۔
انہیں ہندوستانی آئین کے نفاذ سے پہلے ہی سزا دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دعوے کے ساتھ کہتی ہیں کہ اگر میںناتھو رام گوڈسے سے پہلے پیدا ہوئی ہوتی تو میں ہی گاندھی کو ہلاک کر دیتی اور اگر آج بھی کوئی گاندھی پیدا ہوگا جو ملک کو تقسیم کرنے کی بات کرے گا تو ناتھو رام گوڈسے بھی اسی ”پوتر بھومی“( مقدس سر زمیں) پر پیدا ہوگا۔
یہ وہی پوجا شکلا ہیں جنہوں نے تین طلاق اور تعد د ازدواج سے پریشان مسلم خواتین کو ہندو مذہب اختیار کرنے کی تلقین کی تھی۔