لکھنؤ: یہاں کی ایک عدالت میں ایک دیسی بم پھٹنے سے کم از کم دو وکیل سمیت تین افرادزخمی ہو گئے۔جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

یہ دھماکہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر کے قریب لکھنؤ کلکٹوریٹ میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ وکیلوں کے دو گروپوں میں ایک تنازعہ کا شاخسانہ ہے۔یہ دھماکہ عدالت میں موجود ایک وکیل کو نشانہ بنا کر کیا گیا تھا۔

لکھنؤ بار ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری سنجیو لودھی نے دعویٰ کیا کہ” دھماکہ کرنے والوں کا اصل ہدف میں تھا“۔کیونکہ وہ کچھ جوڈیشیل عدیداران کے خلاف شکایات کر رہے تھے۔

انہون نے دعویٰ کیا کہ تقریباً دس افاد نے ان کے چیمبر کے باہر دیسی بم پھینکے جس میں وہ اور دو دیگر وکیل زخمی ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ صرف ایک بم ہی پھٹ سکا باقی دو بم نہیں پھٹے۔

پولس نے بم انداز کی شناخت جیتو یادو کے طور پر کی ہے۔جس جگہ یہ واردات ہوئی وہ ریاستی اسمبلی کی عمارت سے بمشکل تمام ایک کلومیٹر کی دورہے۔

لیکن یادو نے اس معاملہ میں اپنا ہاتھا ہونے کی تردید کی ہے۔ای سی سی ٹی وی کی فوٹیج میں دو گروپوں کو ایک دوسرے سے دھینگا مشتی کرتے اور بم دھماکہ ہوتے ہی وکیلوں کو بھاگتے دکھایا گیا ہے۔

دھماکے کے بعد لودھی نے کہا کہ یہ نامعلوم افراد عدالتی حدود میں کیسے داخل ہو گئے۔یہ سیکورٹی کی کمی ہے ۔اس معاملہ پر سخت کارروائی کی ضرورت ہے ورنہ شر پسندوں کے حوصلے بڑھ جائیںگے اور اس قسم کی وارداتیں پھر ہوں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *