نئی دہلی: قومی دارالخلافہ کے شمال مشرقی دہلی میں ہوئی پر تشدد وارداتوں میں ہلاک شدگان کی تعداد اس وقت بڑھ کر 34ہو گئی جب شدید زخمیوں میں سے مزید 7افراد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔اس تشدد میں50پولس اہلکار سمیت تقریباً200افراد زخمی ہوئے ہیں۔گورو تیغ بہادر (جی ٹی بی) اسپتال کے ایک عہدیدارنے بتایا کہ اسپتال میں مختلف طریقے سے زخمی ہوئے ہیں۔ کسی کو پتھر لگنے سے ، کسی کو لاٹھی بلم جیسے ہتھیاروں سے چوٹیں آئی ہے تو کچھ بندوق کی گولی سے زخمی ہوئے ہیں۔ بدھ کی شام میں دہلی پولس ہیڈ کوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے بعد پولس ترجمان نے بتایا کہتشدد کے معاملہ میں پولس نے اب تک مختلف تھانوں میں 18ایف آئی درج کی ہیں ۔اب تک تشدد پھیلانے والے جن افراد کی شناخت ہوئی ہے ان میں سے106کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے شناخت کر کے دیگر شرپسندوں کی بھی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔اور جلد ہی مزید گرفتاریاں عمل میں آئیں گی۔تشدد کی روک تھام کے لیے دہلی کے شمال مشرقی علاقہ میں سلامتی دستے ہر طرف تعینات کر دیے گئے ہیں۔منگل کے روز شمال مشرقی دہلی کے چاند باغ، بھجن پورہ، گوکل پوری ، موج پور ، کردم پوری اور جعفر آباد میں بھیانک تشدد کی وارداتیں ہوئی تھیں۔ اس سے پہلے اتوار اور دوشنبہ کو بھی تشدد کی واردارتیں ہوئیں۔ البتہ قومی سلامتی مشیر اجے دڈھوبال کے جنہیں دہلی میں حالات قابو میں لانے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی، حرکت میں آجانے اور تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران مقامی باشندوں سے امن برقرار کھنے کی اپیل کرنے اور متاثرین کی دلجوئی کرنے کے بعد بدھ اور جمعرات کو کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کا اطلاع نہیں ملی ۔تاہم حالات قابو میں ہونے کے باوجود کشیدگی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *