گوہاٹی: آسام میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف پر تشدد احتجاج کے دوران ہلاک شدگان کی تعداد اس وقت بڑھ کر 3ہو گئی جب ایک اور زخمی زخموں کی تاب نہ لاکر ڈبرو گڑھ میں چل بسا۔ اگرچہ شہرتی ترمیمی بل کے خلاف دیگر شمال مشرقی ریاستوں مثلاً تری پورہ ار میگھا لیہ میں بھی زبردست احتجاج ہورہا ہے لیکن آسام میں نہایت درجہ شدید احتجاج ہے ۔کیونکہ اس بل کے خلاف تحریک میں روز بروز لوگ شامل ہوتے جارہے ہیں ۔یہ تحریک خاص طور گوہاٹی، اور برہمپتر سے تن سکیا تک کے جنوبی ساحلی خطہ میں زبردست طریقہ سے چلائی جارہی ہے ۔اور جوں جوں دن گذر رہے ہیں تحریکیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔آسام میں تحریک کے زور پکڑتے ہی امن و قانون بر قرار کھنے میں مرکزی مسلح پولس دستوں کی مدد کے لیے فوج کی26ٹکڑیاں تعینات کر دی گئیں۔آسام میں جمعرات کو پر تشدد احتجاج کے دوران کرفیو کی خلاف ورزی اور پولس کے ساتھ تصادم میں پولس کی فائرنگ میں دو افراد ہلاک اور11دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں میں سے ایک جمعہ کو موت واقع ہو گئی۔ گوہاٹی میں سرکاری عمارتوں میں توڑ پھوڑ ، گاڑیوں کو نذر آتش اور سڑکوں پر مظاہرے کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے پولس نے فائرنگ کی اور اشک آور گولے داغے۔ گوہاٹی میڈیکل کالج اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ رمیش تعلقدار نے بتایا کہ اس فائرنگ میں 2افراد ہلاک اور11زخمی ہوئے ہیں۔اسی دوران مغربی بنگال میں بھی مطاہرین کے ریلوے لائنوں پر دھرنا دیا اور ہوڑہ کے آلو بیریا میں ریلوے لائن کی ناکہ بندی کر دی۔جس کے باعث کئی ٹرینیں متاثر ہوئیں۔بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں بلدنگا ریلوے اسٹیشن کمپلیکس کو نذر آتش کر دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *