طلاق کے معاملہ کو سیاسی ایجنڈہ نہیں بلکہ اصلاحی قدم سمجھا جائے: نقوی

Deal with triple talaq as reform measure: Mukhtar Abbas Naqvi
نئی دہلی:اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ حکومت مسلمانوں کو اس بات کے لیے قائل کرنے میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیے رکھے گی کہ طلاق ثلاثہ کا معاملہ نظر ثانی کا متقاضی ہے اور اسے صرف اصلاحی اقدام کے طورپر دیکھا جائے اور کسی سیاسی ایجنڈہ کا جزو نہ سمجھا جائے۔
انہون نے مزید کہا کہ بہتر تو یہی ہوگا کہ یہ اصلاح مسلم طبقہ خود کرے۔انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں مسلم فرقہ کے کئی مسلک کے لوگوں سے باقاعدہ ملاقاتیں کی گئیں۔ جس مٰن اس بات ہر زور دیا گیا کہ حکومت مسلم خواتین کو انصاف دلانا چاہتی ہے ۔تین طلاق کا رواج مرد کو یہ ھق دیتا ہے کہ وہ کسی عدالت کے فیصلہ کے بغیر ہی زبان سے عورت کو طلاق دے دے۔
یہ فیصلہ نہ صرف ہندوستان کی خواتین پر بلکہ تمام برصغیر پاک وہند کی خواتین کی آواز ہے۔ اس فیصلہ کےان معاشروں پر دور رس اثرات نظر آ ٗیں گے۔ انگریز سرکار نے ہندوستان میں آ کر جو غلط فیصلے کیے۔ ان کے نتا ٗج میں تین طلاق کا مسٗلہ بھی شامل ہے۔ کیونکہ معاشرہ اخلاقی انخطاط کا شکار ہے۔ اور مرد عموما اپنی جنسی ضرورت گھر سے باہر پوری کرلیتے ہیں۔ لیکن عورت کو یہ کرنے کی اجازت دینے کے بجاٗے طلاق ثلاثہ دے دیتے ہیں۔