نئی دہلی: وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں و کشمیر میں تین سابق وزراءاعلیٰ سمیت گرفتار کئی سیاسی لیڈروں کی رہائی کے حوالے سے کہا کہ ان کی رہائی کو فیصلہ مقامی انتظامیہ کرے گا اور مرکزی حکومت اس میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔

وزیر داخلہ نے لوک سبھا میں کانگریس رہنما ادھئیر رنجن چودھری کی اس بات ے جواب میں دیا جس میں انہوں نے حکومت سے پوچھا تھا کہ موجودہ ممبر پارلیمنٹ اور سابق وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت سیاسی لیڈروں کو کب رہا کیاجائے گا۔

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جس وقت بھی انتظامیہ انہیں رہا کرنے کا وقت مناسب سمجھے گا اس سے ایک روز بھی زیادہ انہیں جیل میں نہیں رکھا جائے گا اور تمام سیاسی لیڈروں کو رہا کر دیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فاروق عبدالہلہ کے والد شیخ عبداللہ کو کانگریس نے 11سال تک جیل میں رکھا تھا۔لیکن ہم ان کی تقلید نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی اتنی طویل مدت تک جیل میں رکھنے کی تاریخ دوہرانا چاہتے ہیں۔

بس جیسے ہی ایڈمنسٹریشن ان لیڈروں کو رہا کرنے کا فیصلہ کر لے گا وہ رہا کر دیے جائیں گے، وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اس میں ان کی طرف سے کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔ مسڑشا ہ نے حالات کے معمول پر آنے کے حوالے سے حزب اختلاف کے خیال پربھی سوال اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ وہاں 99.5فیصد طلبا نے امتحان دیا لیکن ادھیر رنجن جی کے لیے یہ معمول پر حالات نہیں ہیں۔7لاکھ لوگوں نے سری نگر میں او پی ڈی خدنمات حاصل کیں۔ ہر جگہسے کرفیو اور دفعہ144ہٹا لی گئی۔ لیکن ادھیر جی کا حالت کے معمول پر ماپنے کا واحد پیمانہ سیاسی سرگرمی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *