علی گڑھ میں بی جے پی لیڈر نے مسلم نوجوان کے ساتھ چائے پینے پر ہندو لڑکی کو تھپڑ مار دیا

Aligarh BJP leader slaps girl for being friendly with Muslim youth
علی گڑھ : ایک مقامی خاتون بی جے پی لیڈر نے ایک ہندو لڑکی کو ایک مسلم نوجوان کے ساتھ چائے پیتا دیکھ کر طیش میں آکر دو تھپڑ رسید کر دیے اور پولس نے اس لڑکے کو فحاشی کے الزام میں گرفتار کرلیا لیکن بعد میں اسے رہا کر دیا۔اس واردات کا ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں بی جے پی کی علی گڑھ سٹی کنوینر سنگیتا ورشنی نے اس لڑکی کو دو تھپڑ مارتے اور سرعام چیخ چیخ کر یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے”تیرے کو سمجھ میں نہیں آتا کون ہندو ہے کون مسلمان ہے۔ پیار سے سمجھا رہی ہوں سمجھ ہی نہیں آرہا۔“
جمعہ کے روز جب ورشنی سے رابطہ کیا گیا تو اسنے کہا کہ مسلما نوں سے اسے کوئی بیر یا بغض نہیں ہے۔ بلکہ ان کی ہندو لڑکیوں کو ورغلانے والی پالیسی سے اسے شکایت ہے“۔ سینیرپولس سپرنٹنڈنٹ نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس لڑکے کے خلاف فحاشی کا کیس درج کرکے گرفتار کرنے کے بعد ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکی کے والدین بھی وہاں پہنچ گئے اور وہ یہ کہتے ہوئے لڑکی کو وہاں سے لے گئے کہ وہ اس کو مسئلہ نہیں بنانا چاہتے اور نہ ہی کسی کے خلاف کوئی کارروائی کرانا چاہتے ہیں۔ اور اس ضمن میں انہوں نے پولس کو ایک تحریر بھی دی۔
OUTRAGEOUS: BJP neta assaults a “major” girl just because she ws sipping tea with her Muslim friend at a restro in Aligarh. @Uppolice pl act pic.twitter.com/s0PL6PEFST
— Prashant Kumar (@Prashant_TN) September 20, 2017