نئی دہلی:(اردو تہذیب طب وصحت ڈیسک) دنیا جہان کو اپنی مصنوعات بر آمد کرنے والے ملک چین سے نمودار کرونا وائرس نام کے ایک نہایت ہلاکت خیز جرثومے نے بھی دنیا بھر میں جس بے رحمی کے ساتھ داخل ہو کر جس طرح مشرق تا مغرب اور شمال تا جنوب تہلکہ مچا یا ہے اس سے ایک عالم سکتے میں ہے۔ کیونکہ اس کی زد میں آکر جس طرح تیزی سے بستر علالت پر پہنچنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اسی طرح بستر مرگ تک پہنچنے والوںکی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اور نجات کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی۔

19دسمبر کو چین کے ہوبئی صوبہ کے ایک کروڑ سے زائد کی آبادی والے شہر ووہان سے وبا کی شکل میں پھوٹ پڑنے والے اس موذی مرض میں کم و بیش 80ممالک میں مجموعی طور پر اب تک چند ہزار کم ایک لاکھ افراد مبتلا پائے گئے جبکہ 3200سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کہیں اسکول بند کیے جارہے ہیں تو کہیں کھیل کے میدانوں میں محض خانہ پری کے لیے تماشائیوں کے بغیر ہی مقابلے کرائے جا رہے ہیں ۔یہاں تک کہ اپنے ہی اپنوں سے دور بھاگ رہے ہیں اور زندگی بھر ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کے وعدوں کےساتھ ازدواجی رشتوں میں بندھنے والے بھی ایک دوسرے سے بچنے لگے ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ لتھوانیہ میں ایک شخص نے اپنی زوجہ کو محض اس لیے غسل خانہ میں مقفل کر دیا کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ اس کی بیوی اس مہلک مرض میں مبتلا ہو گئی ہے۔

جہاں ایک طرف اس مرض سے لوگ قید حیات سے نجات پا کر اپنے لواحقین کو روتا بلکتا چھوڑ کر عالم ارواح کا رخ کر رہے ہیں وہیں دوسری جانب یہی کورونا وائرس ہزاروں قیدیوں کو قید جیل سےنجات دلوا کر ان کے عزیزوں کو خوشیاں منانے کا موقع دے رہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران نے قیدیوں میں اس جرثومہ کے داخل ہو کر جیلوں میں وسیع پیمانے پر اس مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے طور پر 54ہزار قیدیوں کو ملک کی مختلف جیلوں سے عارضی طور پر رہا کر دیا ہے۔

اٹلی میں اس مرض میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100سے زائد ہوجانے کے باعث 15مارچ تک تمام اسکولوں میں تعطیل کر دی گئی ۔وہاں گذشتہ روز مزید28افراد کی موت واقع ہوجانے سے ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر 107ہو گئی۔6کروڑ آبادی والے اس ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 3000سے تجاوز کر چکی ہے۔اس مرض کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت نے اٹلی کے مقبول ترین کھیل فٹبال کے کے لیے ایک غیر مقبول منصوبہ بنا کر فٹبال شوقینوں سے خالی اسٹیڈیموں میں فٹبال میچ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکہ میں کوونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر11ہو گئی جبکہ نیو یارک سٹی اور لاس اینجلز میں اس مرض کے نئے کیسز پائے گئے۔ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے گورنر گیوین نیزوم نے تو اپنی ریاست میں کوویڈ 19-( (COVID-19سے ایک شخص کی موت ہوتے ہی ریاست بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ نیو یارک میں ہلاک شدگان کی تعداد 6ہو چکی ہے۔تاجکستان میں اس مرض کا پھیلاؤ روکنے کے لیے احتیاطاً مسجدیں بھی بند کر دی گئیں۔

وہاں قومی کونسل ائمہ نے تمام مساجد کے منتظمین سے کہا ہے وہ مسجدوں میں خطبہ جمعہ سمیت تمام نمازوں کی با جماعت ادائیگی بند کردیں اور اس کے لیے وہ فی الحال مسجدوں کو مقفل کر دیں۔البتہ نماز جنازہ کو اس عارضی پابندی سے مبرا رکھا گیا ہے۔ایران میں، جس نے اس موذی مرض سے نمٹنے کے لئیے امریکہ کی امداد کی پیش مسترد کر دی ،92افراد ہلاک اور2922بیمار ہو چکے ہیں۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس مرض کے پیش نظر ہولی ملن پروگراموں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ برطانیہ کے شاہی خاندان نے بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا شروع کردیں اور ملکہ ایلزبتھ نے ایک پروگرام میں دستانے پہن کر شرکت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *