پریم ناتھ بسمل

ختم ظالم تری کہانی ہے
پھر بھی لب پر غلط بیانی ہے

کیوں اکڑتا ہے اپنی قسمت پر
یہ حکومت تو آنی جانی ہے

کون رہتا ہے اس جہاں میں سدا
زندگی بھی تمہاری فانی ہے

ڈوب جائے گی تیری بھی کشتی
ہم نے دیکھی عجب روانی ہے

حادثے ہو رہے نئے ہیں مگر
چال اس نے چلی پرانی ہے

ہار کر یوں نہ بیٹھیے ہمّت
اب بھی باقی بہت جوانی ہے

ڈھونڈنی ہے نئی دوا دل کی
آج بسمل نے دل میں ٹھانی ہے
ای میل:premnath178@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *