اسماءطارق ،گجرات (پاکستان)

سات سمندر پار جانے تو ہے کہاں
میں ہوں کہاں اور تو ہے کہاں

میرے دیس کی ہواؤں ! گر گزر ہو اسکے شہر سے
اسکی خبر لیتی آنا کچھ میرا بھی حال سنانا

گر وہ پوچھے میرا تو اسے بتانا
قابل کر رہا ہوں خود کو تیرے

اپنے نام کی مالا جو تم نے پہنائی تھی
اسی مالا پہ لٹکے نام کی لاج رکھنا

کی ہے جو روشنی اسے بجھا نہ دینا
اپنا سمجھا ہے تمہیں، بیگانہ کر نہ دینا

گر ٹوٹا یہ بھروسہ ہم بھی ٹوٹ جائیں گے
گر اب ٹوٹے تو مر ہی جائیں گے

پھر نہ کرنا شکایت، نہ سنیں گے نہ سنائیں گے
بس پھر لوٹ جائیں گے اور واپس نہ آئیں گے

ای میل:trqasma2511@gmail.com

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *