Businesswomen Form "Friday's Market" in Heratتصویر سوشل میڈیا

ہرات: افغانستان کے صوبہ ہرات کی تاجر خواتین نے اپنی کاروباری زندگی کو تقویت بہم پہنچانے اور اسے مزید ترقی دینے کے لیے ہرات شہر میں جمعہ بازار کے نام سے ایک مستقل بازار تشکیل دیا ہے۔ تاجر برادری کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں صاف صاف الفاظ میں کہا گیا ہے کہ کاروباری خواتین اور لڑکیوں نے اپنے کیرئیر کو بڑھانے کے لیے ہرات میں ایک مستقل مارکیٹ قائم کر لی ہے۔وہ ہرات میں خواتین کے تفریحی پارک میں جمعہ کو اپنی دستکاری اور دیگر مصنوعات فروخت کرتی ہیں۔

دریں اثنامغرب میں وویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی سربراہ نرگس ہاشمی نے کہا ہے کہ علاقے میں خواتین کا کاروبار معمول پر آ گیا ہے۔ہ نرگس ہاشمی نے کہا کہ ہم پوری دنیا کو بتانا چاہتے تھے کہ ایسی خواتین کے لیے کوئی رکاوٹ نہیں جو کچھ کرنا چاہتی ہیں اور کاروبار کرنے کا حوصلہ رکھتی ہیں۔تاہم کہا جاتا ہے کہ دستکاری اور خواتین کی دستکاری کی بیرون ملک برآمد نہ ہونا خواتین کے کام اور بوجھ کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے۔

دوسری جانب معاشرے میں معاشی چیلنجز کی وجہ سے گھریلو منڈیوں میں خواتین کی مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ایک کاروباری خاتون فہیمہ یوسفی کہتی ہیں کہ ہم تخلیقی ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک بار پھر، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم جتنا ہو سکے مدد کریں گے اور ہم حکام سے تعاون کرنے کو کہیں گے۔ایک تاجر، صدیق صدیق یار نے کہا کہ خدا کا شکر ہے، کاروباری خواتین کے کام میں بہتری آ رہی ہے، اور ہمیں امید ہے کہ یہ پچھلے بیس سالوں سے بہتر ہو گا۔مغرب میں خواتین کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے اعدادوشمار کے مطابق ہرات میں 200 سے زیادہ خواتین اور لڑکیاں باضابطہ طور پر کاروبار میں مصروف ہیں اور 1,500 سے زیادہ دیگر خواتین اور لڑکیوں کے پاس غیر رسمی ملازمتیں ہیں۔

زیادہ تر دیہی علاقوں میں۔چیمبر کے دوبارہ کام شروع کرنے کے بعد خواتین پہلے سے زیادہ پر امید اور فعال ہو گئی ہیں، اور وہ زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔ ملک میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بعد ہرات میں کاروباری خواتین کا کام کئی مہینوں تک افسوس ناک رہا لیکن اب ایک بار پھر اس صوبے میں خواتین اور لڑکیوں کی کاروباری سرگرمیوں کے لیے میدان تیار کر لیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *